لعنت – بچوں کے لیے ایک سبق آموز کہانی

لعنت – بچوں کے لیے ایک سبق آموز کہانی جو زندگی بدل دے گی

لعنت کا مطلب اور بچوں کے لیے سبق

بچوں کے لیے کہانی سناتے وقت یہ ضروری ہے کہ وہ نہ صرف دلچسپ ہو بلکہ ان کی زندگی میں کوئی مثبت اثر بھی چھوڑے۔ لعنت ایک ایسا لفظ ہے جسے سن کر ہر شخص کے دل میں خوف اور نفرت پیدا ہوتی ہے۔ اسلام میں بھی اس لفظ کو ایک سخت بددعا قرار دیا گیا ہے۔ مگر بچوں کے لیے اس کہانی میں ہم دیکھیں گے کہ لعنت کیسے ایک شخص کی زندگی بدل دیتی ہے اور یہ کس طرح دوسروں کو نقصان پہنچانے کے بجائے خود انسان کو ہی برباد کر دیتی ہے۔

گاؤں کا لالچی آدمی اور لعنت

ایک گاؤں میں اکرم نام کا آدمی رہتا تھا۔ وہ نہ صرف لالچی تھا بلکہ دوسروں کا حق بھی کھا لیتا تھا۔ جب بھی کوئی غریب اس کے پاس مدد کے لیے آتا تو وہ انکار کر دیتا۔ بچے کھیلتے ہوئے اس کے پاس جاتے تو وہ انہیں ڈانٹ کر بھگا دیتا۔ اس کے رویے سے پورا گاؤں تنگ آ چکا تھا۔ لوگ اکثر کہتے:
“اکرم! اللہ سے ڈرو، یہ ظلم اور لالچ تم پر لعنت لائے گا۔”
مگر اکرم ہنستا اور کہتا:
“لعنت اور برکت سب جھوٹ ہے، جو مالدار ہے وہی طاقتور ہے۔

لعنت کی شروعات

ایک دن اکرم نے ایک یتیم بچے کی زمین ہتھیار لی۔ اس کی ماں نے آسمان کی طرف ہاتھ اٹھا کر کہا:
اے اللہ! جو میرا حق کھا گیا، اس پر تیری لعنت ہو۔
یہ الفاظ سن کر پورے گاؤں میں خاموشی چھا گئی۔ سب جانتے تھے کہ ماں کی بددعا خالی نہیں جاتی۔ مگر اکرم پھر بھی غرور میں ڈوبا رہا اور ہنستا رہا۔

لعنت کا پہلا اثر

کچھ دنوں بعد اکرم کے گھر میں عجیب حادثے شروع ہو گئے۔ اس کا اناج گلنے لگا، مویشی بیمار ہو گئے، اور کھیتوں میں فصل سوکھ گئی۔ اکرم حیران تھا کہ یہ سب کیسے ہو گیا۔ لوگ اسے کہتے:
“یہ سب اس ماں کی بددعا اور اللہ کی لعنت کا نتیجہ ہے۔”
مگر وہ ہنسی اڑا کر کہتا:
“یہ سب اتفاق ہے۔

لعنت اور تنہائی کا عذاب

وقت گزرتا گیا اور اکرم کی دولت کم ہونے لگی۔ دوست احباب ساتھ چھوڑ گئے۔ گاؤں والے بھی اس سے دور رہنے لگے۔ لوگ کہتے تھے کہ اس کے پاس بیٹھنے سے بھی برکت ختم ہو جاتی ہے کیونکہ اللہ کی لعنت اس کے ساتھ ہے۔
اکرم جو کل تک دوسروں پر ہنستا تھا، آج خود تنہا اور محتاج ہو چکا تھا۔

لعنت اور خواب کا سبق

ایک رات اکرم نے خواب میں دیکھا کہ وہ ایک اندھیرے کمرے میں قید ہے۔ وہاں سے ایک آواز آئی:
“اکرم! یہ اندھیرا تمہارے لالچ، ظلم اور دوسروں کے حق مارنے کی وجہ سے ہے۔ اللہ کی لعنت تم پر اتر چکی ہے۔” اگر تم نے توبہ نہ کی تو یہ اندھیرا تمہاری قبر تک ساتھ جائے گا۔
اکرم چیخ کر اٹھ گیا۔ پسینے میں شرابور وہ ڈر کے مارے کانپ رہا تھا۔

لعنت سے بچنے کی کوشش

اگلے دن اکرم نے فیصلہ کیا کہ وہ اپنی زندگی بدل دے گا۔ سب سے پہلے اس نے یتیم بچے کو اس کی زمین واپس کی اور اس سے معافی مانگی۔ پھر اس نے اپنے کھیتوں کی پیداوار غریبوں میں بانٹی۔ آہستہ آہستہ گاؤں والے بھی اس پر اعتماد کرنے لگے۔ لوگ کہنے لگے:
“دیکھو! جب اکرم نے ظلم چھوڑا تو اللہ نے اس پر سے لعنت اٹھا لی آور رحمت نازل فرما دی۔

بچوں کے لیے سبق – لعنت سے بچنے کا راستہ

اس کہانی سے بچوں کو یہ سبق ملتا ہے کہ لعنت کبھی بھی ہنسی مذاق کا لفظ نہیں بلکہ ایک سخت بددعا ہے۔ اگر ہم دوسروں پر ظلم کریں، ان کا حق ماریں یا اللہ کے حکموں کی نافرمانی کریں تو یہ اعمال اللہ کی لعنت کو دعوت دیتے ہیں۔ مگر اگر ہم توبہ کریں، دوسروں کے ساتھ نرمی اور انصاف کریں تو اللہ کی رحمت ہم پر نازل ہوتی ہے۔

نتیجہ

لعنت ایک ایسا انجام ہے جس سے ہر انسان کو ڈرنا چاہیے۔ یہ صرف دنیا میں ذلت نہیں لاتی بلکہ آخرت میں بھی انسان کو عذاب کا سامنا کرنا پڑتا ہے۔ اس کہانی سے یہ سبق ملتا ہے کہ ہمیں ہمیشہ انصاف، نرمی اور محبت کا راستہ اپنانا چاہیے۔ یاد رکھیں! لعنت ظلم پر آتی ہے اور رحمت عدل اور نیکی پر۔

To read more Kids Stories in Urdu…CLICK HERE

Leave A Reply

Please enter your comment!
Please enter your name here